غم کی شدت ، جیسے ایک طوفان ہو، جو دل کی گہرائیوں میں اُمڈتا ہے۔ ہر لمحہ، ہر پل، یہ احساس کہ کچھ کھو گیا ہے، جیسے زندگی کی روشنی مدھم ہو گئی ہو۔ آنکھوں میں نمی، دل میں ایک عجیب سا درد ، جو کبھی کم نہیں ہوتا۔ یہ غم، ایک سایہ کی طرح، ہر خوشی کے لمحے کو دبا دیتا ہے۔
کبھی کبھی، یہ غم ایک خاموش چیخ کی طرح محسوس ہوتا ہے، جو اندر ہی اندر کڑھتا رہتا ہے۔ جیسے کوئی گیت ہو، جو دل کی تاروں کو چھیڑتا ہے، مگر اس کی دُھن میں صرف اُداسی ہو۔ یہ احساس کہ کوئی چیز ہمیشہ کے لیے چلی گئی ہے، انسان کو توڑ دیتا ہے۔ لیکن اس غم کے ساتھ جینا بھی ایک فن ہے، کیونکہ یہی تو زندگی کی حقیقت ہے۔ ہر درد کے پیچھے ایک سبق چھپا ہوتا ہے جو ہمیں مضبوط بناتا ہے۔
غم کی دُنیا میں، ہر ایک لمحہ ایک نئی کہانی سناتا ہے۔ یہ کہانی کبھی کبھی درد کی ہوتی ہے، کبھی یادوں کی تو کبھی امید کی۔ جب دل بھر آتا ہے تو آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں ، جیسے دل کی باتیں زبان پر آ جاتی ہیں۔ ہر آنسو ایک سوال ہوتا ہے، ایک یاد ہوتی ہے، جو ہمیں ماضی کی یاد دلاتی ہے۔
غم کے اس سفر میں یکسانیت کا ایک گہرا احساس بھی ہوتا ہے۔ دنیا کی ہنگامہ خیزی میں جب سب کچھ ٹھیک لگتا ہے، تو دل کے کونے میں ایک ٹیس ، ایک خاموش سا درد ہوتا ہے۔ جیسے کوئی خاموش چیخ ہو، جو صرف آپ کے اندر گونجتی ہے۔ یہ صورتحال ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ کیا واقعی ہم اکیلے ہیں یا یہ غم ہمیں اور بھی لوگوں کے قریب لاتا ہے۔
مگر غم کے ساتھ جینا ایک نئی حقیقت سکھاتا ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ زندگی کے خوبصورت لمحے کتنے قیمتی ہیں۔ جب ہم غم کے سمندر میں ڈوبتے ہیں، تو ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ خوشی بھی ایک لمحے کی بات ہے۔ ہمیں ان لمحوں کی قدر کرنی چاہیے، جب سب کچھ ٹھیک ہے، جب ہنسی کی گونج ہو، اور دل میں سکون ہو۔
غم کی تاریکی میں، امید کی ایک کرن ہمیشہ چمکتی ہے۔ یہ کرن ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہر غم کے بعد خوشی کا ایک لمحہ آتا ہے۔ جیسے بارش کے بعد قوس قزح آتی ہے، ویسے ہی غم کے بعد خوشی کی ایک نئی صبح آتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس امید کو نہ چھوڑیں، کیونکہ یہی تو زندگی کی خوبصورتی ہے۔
زندگی کا سفر کبھی آسان نہیں ہوتا، مگر ہر چیلنج ہمیں مضبوط بناتا ہے۔ جب ہم اپنے غم کا سامنا کرتے ہیں، تو ہم خود کو بہتر بنانے کا موقع پاتے ہیں۔ یہ سفر ہمیں سکھاتا ہے کہ ہر ایک رکاوٹ کے پیچھے ایک نیا راستہ ہے، جو ہمیں نئی منزلوں کی جانب لے جاتا ہے۔
یوں، غم کی گہرائیوں میں بھی، زندگی کا ایک نیا پہلو چھپا ہوتا ہے، جو ہمیں اپنے آپ سے ملاتا ہے اور ہمیں زندگی کی اصل حقیقت سے روشناس کراتا ہے۔
غم کی اس گہرائی میں، امید کی ایک کرن بھی ہوتی ہے، جو ہمیں آگے بڑھنے کی طاقت دیتی ہے۔ یہ جاننا کہ ہر رات کے بعد صبح آتی ہے، اور ہر غم کے بعد خوشی کا لمحہ بھی آتا ہے۔
اعصاب شکن ہے غم میرا
اے رب! میری دعا سن لے، یہ دل ہے بے قرار۔
ڈاکٹر من تشاء ضیاء