ٹیکس پئیرز کیلئے راہنما معلومات

Spread the love

نئی قانونی ترامیم کے مطابق اب ٹیکس فائلنگ کی ڈیو ڈیٹ نہیں بڑھا کرے گی بلکہ اب جو لوگ تیس ستمبر تک اپنا ریٹرن جمع کرا دیں گے صرف وہی لوگ فائلر کہلائیں گے اور رواں سال کے دوران ان پر جہاں جہاں بھی ٹیکس لگنا ہوگا وہ نارمل ریٹ سے لگے گا۔

جو لوگ تیس ستمبر کے بعد اپنا ریٹرن جمع کرائیں گے وہ لیٹ فائلرز کہلائیں گے اور رواں سال کے دوران جہاں ضرورت پڑی وہاں ان پر ڈبل ٹیکس لگے

گا۔

اور جو لوگ اپنا ریٹرن جمع نہیں کرائیں گے وہ نان-فائلر کہلائیں گے اور بوقت ضرورت ان پر تقریباً تین گنا یا اس سے بھی کچھ زائد ٹیکس لگے گا۔

ان حالات میں کوشش کریں کہ ریٹرن فائلنگ کیلئے اپنے مکمل ڈاکومنٹس 31 اگست سے قبل اپنے ٹیکس کنسلٹینٹ کو ضرور پہنچا دیں۔

جب آپ بزنس کرتے ہیں تو قانون کو مدنظر رکھ کے نہیں چلتے بلکہ آپ مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ اور آپرچونیٹیز کو مدنظر رکھ کے چلتے ہیں، پھر آپ اپنی بکس آف اکاؤنٹس بھی مینٹین نہیں کرتے جس سے پتا چلے کہ حقیقی بزنس ٹرن۔اوور کیا ہے اور کونسی رقوم فرلو گھوم رہی ہیں۔

کنسلٹینٹ آپ کو رعایت دیتا ہے کہ بیشک آپرچونیٹیز کے حساب سے ہی کام کریں لیکن آپ کو ہیوی ٹیکسز اور سیلزٹیکس تھریشولڈ کی ہٹ سے بچانے کیلئے جتنا وقت اس کھاتے کو فلٹر کرنے کیلئے درکار ہے وہ تو کم از کم اس کو دیں، جب آپ ٹائم سے کاغذات دیں گے تو ہی ہم یہ کام کر سکیں گے ورنہ نہیں ہوگا۔

ٹیکس فائلنگ پیریڈ کے دوران ٹیکس کنسلٹینٹ کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ کسی کیس کو دو دو تین تین بار وقت دے یعنی اس کو قسطوں میں تیار کرے لہذا ریٹرن کی تیاری کیلئے اس نے جو جو ڈاکومنٹس مانگے ہوں وہ لسٹ کے مطابق مکمل اور یکمشت پہنچائیں تاکہ ون۔گو میں وہ آپ کا ریٹرن تیار کرکے جمع کر دے۔

اکثر کنسلٹینٹ کی عادت ہوتی ہے کہ وہ ریٹرن تیار کرکے رکھتے جاتے ہیں اور آخری دس پندرہ دن میں ان پر دوبارہ غور کرکے پھر جمع کرتے ہیں، پروفیشنلی یہ ایک اچھی عادت ہے کہ اپنے ڈرافٹ کو حتمی سمجھنے سے قبل ایک کنسیڈریشن مزید دینی چاہئے تاکہ ورک۔لوڈ کی وجہ سے کہیں اسکپ۔آف۔آئی ہوا ہے یا کہیں الیوژن کی وجہ سے کوی چیز مس۔پریزنٹ ہو رہی ہے یا کوئی چیز شامل ہونے سے رہ گئی ہے تو وہ ری۔کنسیڈر ہو جائے۔

ڈاکومنٹ دینے کے بعد آپ کا ریٹرن ایک ڈیڑھ مہینہ بعد جمع ہوا ہے تو یقیناً پہلے مرحلے میں ایک معاون اہلکار نے آپ کا ڈیٹا فلٹر کیا ہوگا، پھر دوسرے نے اس کو پریزنٹ۔ایبل کیا ہوگا، پھر آپ کے کنسلٹینٹ نے سب چیزوں کا جائزہ لیکر اس ڈرافٹ کو فائنل شیپ دی ہو گی، پھر چند دن بعد ری۔چیک کرکے جمع کیا گیا ہوگا، یہ ایک اچھی کمپنی کا پروفیشنل ورک۔اسٹائل ہوتا ہے۔

آپ اس لیٹ فینومینا کی رعایت لیکر ٹائم کھوٹا نہیں کریں گے کہ چلو آخری ہفتے میں دے دیں گے انہوں نے کونسا ابھی جمع کرنا ہے، اپنے کام کی اچھے طریقے سے انجام دہی کیلئے آپ کو ڈیو ڈیٹ سے ایک ڈیڑھ مہینہ پہلے ڈاکومنٹ پہنچا دینے چاہئیں، یہ آپ کیلئے ہی بہتر ہے۔

ٹیکس ادا کرنے کیلئے مجوزہ رقم ضرور اپنے ہاتھ میں رکھیں تاکہ جس وقت چالان ملے تو آپ فوراً اسے جمع کرا سکیں، کنسلٹینٹ فوراً آپ کو ٹیکس کی رقم نہیں بتا سکتا اسلئے آپ کو پچھلے سال میں ادا شدہ ٹیکس سے بیس فیصد تک زائد رقم کا اہتمام کرکے رکھنا چاہئے۔

آپ کا ٹیکس آنلائن جمع کرانے کے پونے گھنٹے بعد ہم تک پہنچ جاتا ہے، یہ نارمل ٹائم ہے لیکن ستمبر میں اکثر اوقات سسٹم اوورلوڈنگ، ٹیکنیکل اریر یا سلو انٹرنیٹ کی وجہ سے یہ دورانیہ دو سے چار گھنٹے تک بھی چلا جاتا ہے لہذا فوراً ٹیکس جمع کرائیں تاکہ بروقت کنسلٹینٹ کو مل جائے، آخری دن یا آخری لمحات میں جمع کرایا گیا ٹیکس ریٹرن کی بروقت سبمشن کیلئے بہت بڑا رسک بن سکتا ہے۔

پروفیشنل کنسلٹینٹ آپ کی ریٹرن پر ایف۔بی۔آر کی طرف سے آنے والے ممکنہ سوالات کا جواب ہمیشہ مارک کر کے چلتا ہے اور آپ کو گائیڈ بھی کرتا ہے کہ فیوچر میں فلاں فلاں چیزوں کو اوائیڈ کریں لہذا کام کے دوران ہمیشہ کنسلٹینٹ کی گائیڈینس پر بھی فوکس رکھیں اور جہاں کہیں سمجھ نہ آئے یا کوئی پیچیدہ قسم کا کنٹریکٹ درپیش ہو تو مشورہ کئے بغیر ایسی ڈیل میں نہ پڑیں جس کا بعد میں فائدے سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑے۔

ٹیکس کنسلٹینٹ صرف اسوقت آپ کو ٹینشن فری، بہتر سروسز اور قابل اعتماد لیگل پروٹیکشن دے سکتا ہے جب آپ اس کی گائیڈینس کیساتھ الائین ہو کے چلیں اور کسی بھی نئی قسم کی یا پیچیدہ ڈیل سے پہلے مشورہ کرکے چلیں۔

تحریر۔ لالہ صحرائی


Spread the love

Leave a Comment